Daily Roshni News

یاد دہانی۔۔۔کیا ہم نے تفکر کیا اپنے باطن میں فکر انسانی کو اس کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے اس مسافر خانےہمارا کچھ بھی نہیں ہے ۔۔ انتخاب ۔۔۔محمد آفتاب سیفی عظیمی (آسٹریا)

 

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔یاد دہانی ۔۔۔۔انتخاب۔۔۔محمد آفتاب سیفی عظیمی (آسٹریا)یاد دہانی۔۔۔کیا ہم نے تفکر کیا اپنے باطن میں فکر انسانی کو اس کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے اس مسافر خانےہمارا کچھ بھی نہیں ہے ۔۔ انتخاب ۔۔۔محمد آفتاب سیفی عظیمی (آسٹریا) بنی نوع ادم کا ہر فرد اپنے انر میں خوبصورت لاجواب کائنات ھے فرد نے اپنی کائنات کو خود تلاش کر کے اپنے پیدا ہونے کے مقصد کو جانا اور سمجھنا ھے

فرد نے اس سوال کا جواب خود تلاش کرنا ھے میں جس خوشی کی اسپیس کا باسی ہو اس خوشی کی اسپیس میں مجھ سے ایسی کیا غلطی ہوئی کہ اپنے ابائی وطن کی حدود سے نکلنا پڑا

اب بنیادی سوال یہ اٹھثا ھے اپنے ابائی وطن کو کیسے حاصل کیا جائے حاصل کرنے کے لیے پوری منصوبہ بندی کے۔ ساتھ خلوص نیت سے پوری کوشش جہدوجہد کرنی ھے اپنے ازلی دشمن شیطان کو شکست دیں کر ثابت کرنا ھے اوپر ابائی وطن میں میں نے کوئی جان کر بغاوت نہیں کی بلکہ مجھ سے غلطی ہوئی تھی اس غلطی کا سدباب کرنے کے لیے مجھے شیطان کو شکست دیں کر واپس ابائی وطن خوشی کی اسپیس میں لوٹنا ھے

فکر انسانی کو یہ نقطہ سمجھنا چاہیے
عالم ناسوت ایک امتحاں گاہ ھے ایک مسافر خانہ ھے ہمارے سامنے ہر روز مادی جسم جو حرکات اور سکنات کرتے ھے ایک دم بے حرکت کیوں ہو جاتے ھے اور ہم نہ چاہتے ہوئے بھی اپنے پیارے چاہنے والے کے جسم کو مٹی کے سپرد کر دیتے ھے

فکر انسانی کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے اس مسافر خانے میں ہمارا کچھ بھی نہیں ھے جو بھی ھے یہ سب یہاں ہی رہا جائے گا دولت زمین جائیداد بیوی بچے ماں باپ مکاں مال دولت سونا چاندی کچھ بھی ساتھ نہیں جائے گا اکیلے ائے تھے اکیلے ہی جائے گے

فکر انسانی لا شعوری طور پر جانتی۔ھے ہم۔سب کا اخر یہ ہی انجام ہونا ھے ایک دن موت ہمارے سامنے ا کھڑی ہو گی ہم نہ چاہتے ہوئے بھی موت کی کیفیت سے ہر حال میں گزارنا ھے

کیا ہم نے تفکر کیا ھے انر میں وہ کیا انرجی تھی جس کی وجہ سے جسم میں زندگی کے اثار تھے جب وہ انرجی نکل گی تو وہ انرجی کہاں گی اس انرجی کو اپنے انر میں تلاش کرنا ھے جسے ہم روح کے نام سے جانتے ھے اصل انسان یہ روح ہی ھے پر ہم نے مادی جسم کو اصل انسان مان کر اس روح سے بے خبر ھے

اپنے انر میں روح کو تلاش کرے جس میں غیب کے نقوش یعنی کائنات کا خوبصورت دل کشش پروگرام فیڈ ھے یہ ہی پروگرام زندگی ھے اس زندگی کو ہم جب سمجھے گے جب زندگی کا رخ اس خالق حقیقی سے جوڑ دیں گے جو اللہ ھے
اللہ ہی ظاہر باطن اور اول اخر ھے اللہ ہی رگ جان سے زیادہ قریب ھے اللہ کی حقیقی خوشی میں داخل ہو کر اپنی زندگی کو انجوائے کرنا سیکھوں

جو لوگ اپنی مرضی نہیں کرتے بلکہ اللہ کی بات کو سنتے ھے اور سن کر سمجتے ھے اور سمجھ کر عمل کرتے ھے۔ وہ ہی لوگ حقیقی خوشی میں داخل ہو کر حقیقی خوشی کو انجوائے کرتے ھے

حاصل تفکر

Loading