استنبول میں آئی او سی اجلاس: صدر ایردوان کا اسرائیل اور ایران پر سخت موقف، اسلامی اتحاد کی اپیل
استنبول، ترکیے(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔نامہ نگار، سید رضوان حیدر بخاری)استنبول: اسلامک کوآپریشن آرگنائزیشن (آئی او سی) کے ۵۱ویں وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں صدر رجب طیب ایردوان نے استنبول میں اپنے خطاب میں فلسطین، ایران اور خطے کے دیگر ممالک میں جاری بحرانوں پر اپنے مؤقف کا اظہار کیا۔ انہوں نے اجلاس کی اہمیت کو ایک نہایت حساس دور میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے فیصلے نہ صرف اسلامی ممالک بلکہ پوری دنیا کے لیے اہم ہوں گے۔
صدر ایردوان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بے گناہ بچوں، خواتین اور شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ۵۵ ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں ۶۵ فیصد سے زائد معصوم بچے اور خواتین شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکیے فلسطینی عوام کے دکھ درد میں برابر کا شریک ہے اور امید ظاہر کی کہ ظلم کے باوجود انصاف اور امن کا قیام یقینی ہوگا۔ اسرائیل کی جارحیت کو انہوں نے بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل خطے کو عدم استحکام میں دھکیل رہا ہے۔
ایران پر اسرائیل کے حالیہ حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ یہ حملے علاقائی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں اور نتن یاہو حکومت نے ایک بار پھر اپنے آپ کو امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ثابت کیا ہے۔ انہوں نے اسلامی ممالک کو اپیل کی کہ وہ اپنے اختلافات کو ختم کرکے اتحاد قائم کریں اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف ایک مضبوط مشترکہ موقف اپنائیں۔ اس کے علاوہ صدر ایردوان نے خطے کے سرحدی تنازعات کی کسی بھی صورت اجازت نہ دینے کا عزم ظاہر کیا اور شام کی آئی او سی میں واپسی کو خوش آئند قرار دیا۔