یورینیم افزودگی کی تیاری
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )کسی نے یہ سوال کیا ہے کے کیا کوئی ملک آپنے یورینیم افزودگی کے پروگرام یا دیگر بڑی جوہری تنصیبات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر سکتا ہے خطرے کے ڈر سے بہت تیزی سے؟
تو اس سوال کا جواب ہے نہیں۔
ایسا کرنا ممکن نہیں۔۔۔
کوئی بھی ملک کسی بھی ممکنہ حملے کی صورت میں اپنے یورینیم افزودگی کے پروگرام یا دیگر بڑی جوہری تنصیبات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ تیزی سے منتقل نہیں کر سکتا۔
اس کی بہت ساری وجوہات ہوتی ہیں: ایک تو یہ بہت بڑا انفراسٹرکچر ہوتا ہےجس میں یورینیم افزودگی کے پلانٹس (جیسے کہ سینٹری فیوجز استعمال کرنے والے) انتہائی پیچیدہ، بہت بڑی صنعتی تنصیبات ہیں۔ ان میں ہزاروں سینٹری فیوجز، میلوں پائپنگ، جدید کنٹرول سسٹمز، خصوصی بجلی کی فراہمی، اور انتہائی حساس ماحولیاتی کنٹرول شامل ہوتے ہیں۔
یہ پورٹیبل لیبز کی طرح نہیں ہوتے جنہیں آپ خطرے کی صورت میں ایک جگہ سے دوسری جگہ تیزی سے منتقل کر لیں۔
ان کے اندر موجود سینٹری فیوجز، خاص طور پر جو یورینیم افزودگی کے لیے استعمال ہوتے ہیں، انتہائی درست طریقے سے بنائے گئے آلات ہیں جو انتہائی تیز رفتاری سے گھومتے ہیں۔ یہ انتہائی نازک ہوتے ہیں اور حرکت، وائبریشن، یا معمولی سی بھی غلط ترتیب سے نقصان کے لیے حساس ہوتے ہیں۔ انہیں بغیر نقصان کے الگ کرنا، منتقل کرنا اور دوبارہ جوڑنا ایک بہت بڑا اور وقت طلب کام ہو گا، حملے کے خطرے کے تحت تیزی سے ایسا کرنا تو ممکن ہی نہیں۔
ان افزودگی کی تنصیبات کو مؤثر طریقے سے اور محفوظ طریقے سے کام کرنے کے لیے بہت مخصوص ماحولیاتی حالات درجہ حرارت، دباؤ، نمی کی ضرورت ہوتی ہے۔ کسی نئی، غیر تیار شدہ جگہ پر ان حالات کو تیزی سے دوبارہ بنانا تقریباً ناممکن ہے۔
نئے افزودگی پلانٹ کی تعمیر میں سالوں لگ جاتے ہیں، حتیٰ کہ کئی دہائیاں بھی۔ جوہری پروگرام رکھنے والے ممالک اکثر اپنی حساس تنصیبات “جیسے کہ افزودگی پلانٹس” کو روایتی حملوں، اور کچھ حد تک، جوہری حملوں سے بچانے کے لیے زمین کے اندر گہرائی میں یا مضبوط ڈھانچوں کے اندر بناتے ہیں۔ یہ “بنکربسٹر” حکمت عملی انہیں برسر موقع (in situ) مزاحم بنانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے، نہ کہ متحرک۔ اس کا مقصد انہیں اتنا مشکل سے تباہ کرنا ہے کہ حملہ آور کو انتہائی خصوصی ہتھیاروں (جیسے امریکی GBU-57 میسوو آرڈننس پینیٹریٹر) اور متعدد حملوں کی ضرورت ہو گی تاکہ کامیاب ہونے کا کوئی موقع مل سکے۔۔۔۔