ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )زندگی میں کئی ایسے واقعات پیش آتے ہیں جو صرف دیکھنے یا سننے میں عجیب لگتے ہیں، مگر ان کی حقیقت صرف وہی جانتا ہے جو ان سے گزرتا ہے۔۔۔
میں بندہ ناقص عملیات کا طالب علم ہوں اور روحانی مسائل کا علاج کرتا ہوں۔ سینکڑوں ایسے گھرانوں کو سکون ملا جن کے شب و روز آہوں میں ڈھل چکے تھے۔
لیکن کچھ واقعات انسان کے دل پر نقش ہو جاتے ہیں۔۔۔
یہ واقعہ ایک ایسی لڑکی کا ہے جس کا نام ہم یہاں “فائزہ” فرض کرتے ہیں۔ فائزہ ایک خوبصورت، باادب اور پڑھی لکھی لڑکی تھی۔ اس کی عمر 28 سال ہو چکی تھی اور شادی کا کوئی بھی رشتہ آخر تک نہیں پہنچتا تھا۔۔۔ ماں باپ پریشان تھے، لڑکی دل برداشتہ، تھی اور خاندان والے باتیں بنانے لگے تھے۔
ایک دن اس کی ماں میرے پاس آئی۔ اس کے چہرے پر ایک ماں کا دکھ صاف نظر آ رہا تھا۔ اس نے کہا:
” بھائی جان ، ہمیں سمجھ نہیں آتا کیا ہو رہا ہے ہم بہت پریشان ہیں ۔۔۔
تین بار رشتہ طے ہوتے ہوتے ٹوٹ گیا۔۔۔
کبھی لڑکا انکار کر دیتا ہے، کبھی ان کی ماں۔۔۔ کوئی کہتا ہے لڑکی میں کمی ہے، کوئی بہانہ بنا دیتا ہے۔ آخر ہر بار ناکامی ہی کیوں؟”
میں نے ان سے فائزہ کا مکمل نام اور ان کا نام پوچھا ۔ پھر میں نے استخارہ کیا۔ استخارے کے دوران عجیب کیفیت طاری ہوئی۔ ایک سیاہ سایہ، ایک بندش، ایک حسد کی لہر میرے سامنے آئی۔
اصل بات مجھے بتا دی گئ تھی
میں ایک راز کی تہہ تک پہنچ چکا تھا۔۔۔
میں نے اس کی ماں سے پوچھا:
“کیا آپ نے کبھی کسی رشتے سے انکار کیا تھا، جس پر سامنے والوں نے ناراضی ظاہر کی ہو؟”
اس کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ “جی… دو سال پہلے ایک رشتہ آیا تھا۔ ہمیں مناسب نہ لگا، اس لیے انکار کر دیا۔ مگر ان لوگوں نے بہت برا منایا، یہاں تک کہ کہہ گئے: تمہاری بیٹی کی شادی کبھی نہیں ہو گی!”
اب ساری حقیقت سامنے آ چکی تھی۔
ان لوگوں نے حسد میں آکر فائزہ پر بندش لگوائ تھی کہ اسکی شادی نہ ہو ۔اور اس کی زندگی میں کوئی بھی خوشی نہ آئے۔
میں نے اللہ کا نام لے کر سات دن کا خاص عمل شروع کیا اور فائزہ کے لیے صبح شام اذکار کروائے۔ میں نے خاص طور پر جمعرات کی رات ایک نفل نماز اور دعا کا بھی اہتمام کیا۔
ساتویں دن میری روح میں ایک سکون اترا۔ میں نے فائزہ کی ماں کو خوشخبری دی:
“الحمداللہ الحمداللہ بندش ختم ہوچکی ہے ، ان شاءاللہ جلد رشتہ طے ہو گا!”
اور واقعی، چند ہی دنوں بعد ایک بہت اچھا رشتہ آیا۔ لڑکے والے خود چل کر آئے، اور پہلی ملاقات میں ہی سب کچھ طے پا گیا۔ رشتہ دار بھی حیران رہ گئے، کیونکہ یہ سب اتنی اچانک ہوا جیسے کوئی دروازہ جو سالوں سے بند تھا، اچانک کھل گیا ہو۔
آج فائزہ خوش ہے، اس کی زندگی میں خوشیاں واپس آ گئی ہیں۔ اس کی ماں اکثر مجھ سے فون پر رابطہ کرتی ہے اور کہتی ہے:
” بھائی، آپ اللہ کا بھیجا ہوا فرشتہ ہیں۔ اگر آپ نہ ہوتے تو شاید میری بیٹی ہمیشہ اکیلی رہتی۔”
لیکن میں ہمیشہ ایک ہی جواب دیتا ہوں:
نہ میں کچھ نہ میرا کچھ
وہ سب کچھ اس کا سب کچھ
“میں کچھ نہیں کرتا، سب اللہ کا کرم ہے۔ میں تو بس اس کے کلام سے وسیلہ بنتا ہوں۔”
یہ واقعہ ان لوگوں کے لیے ہے جو سمجھتے ہیں کہ روحانی مسائل صرف کہانیاں ہیں۔ نہیں، یہ حقیقت ہے۔ حسد، بندش، اور بددعائیں واقعی اثر رکھتی ہیں۔
لیکن اگر یقین، نیت اور اللہ پر توکل ہو تو کوئی بھی بندش ہمیشہ کے لیے ختم ہو سکتی ہے
کیا اپ چاہتے ہیں کہ میں آپکو وہ عمل بتاوں جو میں نے فائزہ کو دیا تھا
کمنٹ میں بتائیں ۔۔۔