مصنوعی دانتوں کا زمانہ ختم ہونے والا ہے جاپان میں انسانی دانت دوبارہ اگانے کی دوا کی پہلی آزمائش شروع
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)📍اکتوبر 2024 میں جاپان کے شہر کیوٹو کے ایک بڑے اسپتال میں ایک نئی دوا کی پہلی بار انسانوں پر آزمائش شروع ہوئی ہے۔ یہ دوا جسم میں موجود ایک خاص مادہ (یو ایس اے جی-ون) کو روک دیتی ہے، جو کہ دانتوں کے اگنے کے عمل کو روکتا ہے۔ جب یہ مادہ رُک جاتا ہے، تو جبڑے کے اندر چھپے ہوئے دانتوں کے جڑ والے حصے دوبارہ فعال ہو جاتے ہیں اور نیا دانت نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔
🧪 پہلے مرحلے میں ایسے 30 مردوں کو شامل کیا گیا ہے جن کی عمر 30 سے 64 سال کے درمیان ہے، اور جن کا کم از کم ایک دانت پہلے سے گرا ہوا ہے۔ اس آزمائش میں دیکھا جائے گا کہ دوا کتنی محفوظ ہے اور جسم پر اس کے کیا اثرات ہوتے ہیں۔
اس سے پہلے یہ دوا چوہوں، نیولوں اور کتوں پر آزمایا جا چکا ہے، جہاں صرف ایک خوراک سے ہی نیا دانت نکل آیا، اور کوئی خطرناک نقصان بھی سامنے نہیں آیا
اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو سائنس دانوں کو اُمید ہے کہ سال 2030 تک یہ دوا عام لوگوں کے لیے دستیاب ہوگی، جو کہ مصنوعی دانتوں یا مہنگے علاج کا آسان اور قدرتی متبادل بن جائے گی۔
🤯 ذرا سوچئے… نہ کوئی سرجری، نہ کوئی تکلیف دہ عمل بس دوا کی ایک خوراک اور آپ کا جسم خود نیا دانت اُگا دے !