Daily Roshni News

اسم اعظم۔۔۔ تحریر  ۔۔۔ سید اسلم شاہ

اسم اعظم

تحریر  ۔۔۔۔۔۔۔ سید اسلم شاہ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ اسم اعظم۔۔۔ تحریر  ۔۔۔ سید اسلم شاہ)اسم اعظم کوئی نام نہیں جسے حاصل کیا جائے اور پھر اسے پڑھا جائے تو اللہ کی معرفت مل جائے گی یہ سب باتیں خام خیالی ہیں۔ اسم اعظم کو دین کی ہندوستانی تشریح میں نراکار (جس کا کوئی آکار نہیں) کہا جاتا ہے ۔وہ نام ہے جو کوئی کسی نام سے وابستہ نہیں، جہاں تمام اسم تمام ہو جائے، تمام نام اتمام ہو جائے، ناموں کا اختتام اس کا کوئی نام نہیں، کوئی آکار نہیں، جہاں تمام الفاظ و تصورات سے آزاد ہو جاؤ وہ نام جو بے نام ہے وہی اسی کا نام ہے وہی اسم اعظم ہے۔ اسم اعظم کوئی نام نہیں بلکہ جہاں تمام نام ختم ہو جائے اور جو باقی بچ رہے وہی اسم اعظم ہے۔ اسم اعظم نام نہیں انام ہے۔ نام کی عدم موجودگی۔ تمام نام اسی کے ہیں اور اس کا کوئی نام نہیں، کوئی نام نہ ہونا ہی اسم اعظم ہے سب سے بڑا اور اعظم نام ہی انام بے نام ہونا ہے نر وکار ہونا ہے۔ یہی لفظ اللہ کا مطلب ہے کہ یہ کوئی نام نہیں ، بلکہ جہاں تمام حدیں ختم ہو جائے وہی مقام اعظم بن جاتا ہے، جہاں کوئی حد نہیں وہی احدیت ہے۔ خدائی ہے، یہی حد محدود کر کے جسم کے پنجرے میں بند کرتے ہیں نعمت زحمت بن جاتی ہے اور انہیں حدود کا خاتمہ عظمت پہ پہنچا دیتا ہے، ناصف کو منصف بنا دیتا ہے۔ خود کو جان کر خدا کی احدیت کو پا لیتا ہے۔ یہی پانا اس کا زندہ و جاوید اعظم ہو جانا ہے پھر وہ کسی اسم اعظم کی تلاش میں نہیں ہوتا بلکہ اس کی ذات خود اسم اعظم بن جاتی ہے۔

مجھے بجھا دے میرا دور مختصر کر دے

مگر دیے کی طرح مجھ کو معتبر کر دے

میری تلاش کو بے نام و بے سفر کر دے

میں تیرا راستہ چھوڑوں تو در بدر کر دے

جدائیوں کی یہ راتیں تو کاٹنی ہوں گی

کہانیوں کو کوئی کیسے مختصر کر دے

تیرے خیال کے ہاتھوں کچھ ایسا بکھرا ہوں

کہ جیسے بچہ کتابیں ادھر اُدھر کر دے.

Loading