دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ نے بھارت میں سوشل میڈیا پابندیوں کے خلاف مودی حکومت پر مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔
ایلون مسک کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں انٹرنیٹ سنسرشپ کے نظام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جسے حالیہ برسوں میں بھارت نے مزید سخت کر دیا ہے۔
’ایکس‘ نے بھارتی حکومت کے اُن سنسرشپ اختیارات کو چیلنج کیا ہے جن کے تحت پولیس اور سرکاری اہلکار جب چاہیں ایکس کو مواد ہٹانے کے احکامات جاری کرسکتے ہیں۔
ایلون مسک کی کمپنی کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات آزادی اظہارِ رائے کو دبانے کے مترادف ہیں جبکہ بھارت کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد غیر قانونی مواد پر قابو پانا ہے۔
یہ مقدمہ اُس بڑھتی ہوئی کشیدگی کو اجاگر کرتا ہے جو ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز اور مودی حکومت کے درمیان ڈیجیٹل آزادی کے معاملے پر سامنے آرہی ہے۔
خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایلون مسک بھارت میں اپنی کمپنی ٹیسلا اور سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس اسٹارلنک کو وسعت دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔