گھر سے دور رہنے سے تکلیف اور ڈپریشن جنم لے گا۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )قرون وسطی میں فرانس کے کئی ایک قدیم شہروں میں ایک عجیب روایت تھی کہ جہاں ہر روز صبح سویرے، شادی شدہ عورتیں اپنے شوہروں کے لیے بنائے گئے ناشتے میں زہر کی ایک چھوٹی سی مقدار ڈال دیتی تھیں، اور بعد میں جب ان کے شوہر شام کے وقت گھر واپس آتے تو انہیں تریاق دیا جاتا۔ تریاق دینے کا مقصد یہ ہوتا تھا کہ پھر وہ زہر ضرر رساں بن کر ان کے جسم پر اثر نہیں کرتا تھا بلکہ وہ بالکل ٹھیک ہو جاتے تھے۔ اس پریکٹس کا مقصد کیا تھا، کہ ان کے شوہر گھر سے زیادہ دیر باہر نہ رہے جیسے ہی وہ کام ختم کریں اور انہیں تریاق ملنے میں جب تاخیر ہوتی تھی، تو مردوں کی طبیعت خراب ہونا شروع ہو جاتی تھی، انہیں متلی، سر درد، افسردگی، قے، درد یا سانس کی قلت جیسی علامات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
اس طرح جو بھی شادی شدہ مرد اپنی بیوی کے گھر واپس آنے میں جتنی دیر کرے گا، اتنا ہی بیمار ہو گا۔ اور بالآخر، جب وہ شخص واپس گھر پہنچ جاتا تو اس کی بیوی اس کو کسی بھی کھانے کی چیز میں تریاق ملا کر دے دیتی، تو اس طرح چند ہی منٹوں میں وہ شخص تیزی سے طبیعیت کی بحالی میں بہتری محسوس کرنے لگتا، اس سے مردوں کو یہ تاثر ملتا ہے کہ گھر سے دور رہنے سے تکلیف اور ڈپریشن جنم لے گا۔ اس لیے شوہر اپنے گھروں اور بیویوں سے زیادہ لگاؤ رکھتے تھے۔ اس طرح وہاں پر ایک بہترین خاندانی نظام تھا وہاں طلاق وغیرہ بالکل نہیں ہوتی تھیں، نہ ہی کوئی ایکسٹرا میریٹیل ریلیشن رکھتا تھا۔ ہمارے ملک میں بھی لوگ اس معاملے پر بہت پریشان ہیں انہیں کیا یہ ترکیب آزمانی چاہئے؟
usama yousafzai