*سات سوالات جن کے جوابات ہر کسی کو معلوم ہونے چاہئیں:*
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )1- *اعراف کیا ہے؟* جنت اور دوزخ کے درمیان ایک جگہ ہے جسے “اعراف” کہا جاتا ہے۔ یہ ایک بلند دیوار ہے جہاں کے لوگ جنتی اور دوزخی دونوں کو دیکھ سکتے ہیں۔ آخر میں، اللہ تعالیٰ انہیں اپنی جنت میں داخل کر دیتا ہے اور وہ دوزخ میں نہیں جاتے۔ سب سے معتبر قول یہ ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جن کی نیکیاں اور بدیاں برابر ہیں۔
2- *جنت کہاں ہے؟*
جنت ساتویں آسمان کے اوپر ہے۔ جب اللہ تعالیٰ قیامت کے دن آسمانوں کو لپیٹ دے گا تو جنت باقی رہے گی کیونکہ یہ نہ فنا ہوتی ہے اور نہ زائل ہوتی ہے۔ اس کی چھت عرش ہے۔
3- *دوزخ کہاں ہے؟*
دوزخ کا مرکز ساتویں زمین کے نیچے ہے، اور اس جگہ کا نام “سجین” ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بتایا ہے کہ اس نے سات آسمان اور سات زمینیں پیدا کی ہیں۔ سجین سب سے نیچے یعنی ساتویں زمین کے نیچے ہے۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: “جنت ساتویں آسمان کے اوپر ہے اور دوزخ ساتویں زمین کے نیچے ہے۔” پھر انہوں نے آیت (إِنَّ كِتَابَ الْأَبْرَارِ لَفِي عِلِّيِّينَ) المطففين/ 18، (إِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِي سِجِّينٍ) المطففين/ 7 پڑھی۔
4- *قیامت کا دن کتنی مدت کا ہوگا؟*
قیامت کا دن پچاس ہزار سال کا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “فرشتے اور روح اس کی طرف چڑھتے ہیں ایک ایسے دن میں جس کا اندازہ پچاس ہزار سال ہے۔” (سورة المعارج: 4) ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: قیامت کے دن پچاس مقامات ہوں گے اور ہر مقام ایک ہزار سال کا ہوگا۔
5- *سدرة المنتهى کیا ہے؟*
یہ ایک عظیم درخت ہے جس کی جڑیں چھٹے آسمان میں ہیں اور یہ ساتویں آسمان کے اوپر تک پھیلا ہوا ہے۔ اس کے پتے ہاتھی کے کانوں کی مانند اور اس کے پھل بڑے بڑے برتنوں کی مانند ہیں۔ اس پر سنہری پروانے آتے ہیں، اور یہ جنت کے باہر ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں حضرت جبرائیل علیہ السلام کو دوسری بار ان کی حقیقی شکل میں دیکھا۔
6- *حور عین کون ہیں؟*
یہ جنت میں مؤمنین کی بیویاں ہیں۔ یہ نہ انسان ہیں، نہ جن، اور نہ فرشتے۔ اگر ان میں سے کوئی ایک دنیا میں جھانک لے تو مشرق اور مغرب کے درمیان روشنی پھیل جائے۔
7- *ولدان مخلدون کون ہیں؟*
یہ جنت کے خادم ہیں۔ یہ نہ انسان ہیں، نہ جن، اور نہ فرشتے۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں جنت کے لوگوں کی خدمت کے لیے پیدا کیا ہے۔ یہ خوبصورت اور جوان ہیں، ان کے چہرے موتیوں کی مانند چمکتے ہیں اور ان کی تعداد بہت زیادہ ہے۔