یا حی یا قیوم کا ورد اور اسکی حکمت مرشد کریم کی تعلیمات کی روشنی میں !!!
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )مرشد کریم فرماتے ہیں یا حیّی یا قیوم کا ورد اللہ تعالٰی کی صفت حیات اور صفتِ قیام کو ظاہر کرتا ہے۔جب اللہ تعالی کسی مخلوق میں حیات منتقل کرتا ہے تو اسکو قائم رکھنے کے لیے وسائل فراہم کرتا ہے ۔
جب ہم یاحیّ یا قیوم پڑھتے ہیں تو “ یا “ کہہ کر ان دونوں صفات کو مخاطب کرتے ہیں ۔ اس ندا کے جواب میں یا حیّی یا قیوم اللہ تعالی کی صفت حیات اور صفتُِ قیام ہماری طرف متوجہ ہو جاتی ہیں۔ اور اگر ہمارا ذہن اسوقت اللہ تعالی کی صفتِ حیات اور صفتِ قیام کی طرف متوجہ ہوگا تو اللہ تعالی کی یہ صفتِ حیات وقیام کی لہریں بھی ہماری طرف متوجہ ہو جائینگی اور ان کے اندر گردش کرنے والی لہریں بھی ہم پر اثر انداز ہونگی اور ہمارے اندر گردش کرنے لگیں گی ۔
مرشد کریم فرماتے ہیں کہ یا حیّی یا قیوم کا ورد کرنے والے بندے کے اندر دائرہ غالب آجاتا ہے اور جب دائرہ غالب آجاتا ہے تو اسکا مطلب ہے کہ لاشعور غالب آجاتا ہے اور ایسا بندہ اللہ تعا لٰی کے ارادے کے مطابق کام کرنے لگتا ہے ۔
![]()

