Daily Roshni News

اقبال کا پیغام اور آج کا نوجوان ۔۔ تحریر :چوہدری انصر اقبال بسراء

عنوان:  : اقبال کا پیغام اور آج کا نوجوان

تحریر ۔۔۔چوہدری انصر اقبال بسراء

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ اقبال کا پیغام اور آج کا نوجوان ۔۔ تحریر :چوہدری انصر اقبال بسراء )9 نومبر کا دن برصغیر کے ایک ایسے عظیم مفکر، فلسفی، شاعر اور بیداریِ ملت کے سفیر کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا دن ہے، جس نے سوئی ہوئی امت کو خواب سے جگا کر خودی، غیرت، عمل، یقین اور عشقِ مصطفی ﷺ کا پیغام دیا۔ وہ مردِ قلندر، جس نے صرف شاعری نہیں کی بلکہ قوم کی روح میں زندگی کی جوت جگائی — *ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ*۔

اقبال کا نوجوان

اقبال کا خواب کوئی روایتی خواب نہیں تھا، بلکہ وہ ایسا وژن تھا جس میں امتِ مسلمہ کا ہر نوجوان *شاہین* کی طرح بلند پرواز، *خودی* سے لبریز اور *عمل* سے بھرپور نظر آتا ہے۔ اقبال نے نوجوانوں کو قوم کا معمار کہا، کیونکہ ان کا یقین تھا کہ:

*”نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشتِ ویراں سے

ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی”*

آج کا نوجوان: منزل کہاں؟

آج کے نوجوان کے پاس ٹیکنالوجی ہے، معلومات کی بہتات ہے، آزادیٔ اظہار ہے، مگر وہ “خودی” سے محروم ہو رہا ہے۔ اقبال کا نوجوان “جوہرِ مردانگی” کا پیکر تھا، جبکہ آج کا نوجوان اکثر مغرب کے فریب میں اپنی پہچان کھو رہا ہے۔

اقبال نے بارہا کہا کہ:

*”خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے

خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے”*

یہ پیغام آج بھی ہر نوجوان کے لیے مشعلِ راہ ہے کہ وہ خود کو پہچانے، اپنے مقصدِ زندگی کو سمجھے اور دنیا کے ہجوم میں کھو نہ جائے۔

خودی، کردار اور قیادت

اقبال کا نوجوان صرف ڈگریاں حاصل کرنے والا طالب علم نہیں تھا، وہ *کردار کا غازی*، *فکر کا امام*، اور *عشقِ رسالت ﷺ* کا متوالا تھا۔

اقبال ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ تعلیم کا مقصد صرف نوکری نہیں، بلکہ *قائدانہ صلاحیت*، *فکری پختگی* اور *روحانی بیداری* ہونا چاہیے۔

اقبال آج بھی زندہ ہے

اقبال صرف ماضی کا شاعر نہیں، وہ آج بھی زندہ ہے، اُس کے اشعار آج بھی بیداری کا ذریعہ ہیں، اگر کوئی سننے والا ہو۔ اس کا پیغام آج بھی وہی ہے:

*اٹھو، خود کو پہچانو، اور قوم کے لیے کچھ کر گزرنے کا عزم کرو

یومِ اقبال محض ایک رسمی دن نہ ہو، بلکہ ہر نوجوان اس دن عہد کرے کہ وہ اپنی خودی کو بیدار کرے گا، اپنے کردار کو سنوارے گا، اور اقبال کے خوابوں کے پاکستان کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

کیونکہ…

اقبالؒ کا پیغام صرف شاعری نہیں، بلکہ ایک انقلابی دعوت ہے — اٹھو، جاگو، اور بدل ڈالو اپنی تقدیر۔

Loading