🌷 کلیاتِ اقبال فارسی 🌷
💐 زبورِ عجم 💐
غزل (۳۲)
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ کلیاتِ اقبال فارسی۔۔ زبورِ عجم) کشادہ رو ز خوش و ناخوش زمانہ گزر
ز گلشن و قفس و دام و آشیانہ گزر
مطلب: اس دنیا کی خوشی اور خاموشی کی پرواہ کیے بغیر زندہ دلی سے وقت گزارے (زندگی کی تکالیف خندہ پیشانی سے برداشت کرے) اور تیرے راستے میں جو چیز بھی آئے اس سے مسکراتے ہوئے گزر جا۔
گرفتم ایں کہ غریبی و رہ شناس نہ
بکوے دوست بانداز محرمانہ گزر
مطلب: مجھے معلوم ہے کہ تو یہاں اجنبی ہے اور تو راستوں سے بھی انجان ہے۔ پھر بھی کوچہ محبوب سے اس طرح گزر جیسے کہ تو اسے اچھی طرح جانتا ہے۔
بہر نفس کہ بر آری جہان دگرگوں کن
دریں رباط کہن صورت زمانہ گزر
مطلب: ہر وہ سانس جو تیرے سینہ سے باہر نکلتی ہے اس سے اس دنیا کی تقدیر بدل دے اور اس دنیا کی قدیم سرائے سے زمانے کی مانند گزر جا۔ اسی طرح تو بھی اپنے عمل سے دنیا میں انقلاب برپا کر دے۔
اگر عنان تو جبریل و حور می گیرند
کرشمہ بر دلشان ریز و دلبرانہ گزر
مطلب: اگر تیرے گھوڑے کی باگ جبریل فرشتہ اور جنت کی حوریں بھی پکڑ لیں تو پھر بھی ان کی طرف توجہ نہ کر۔ اور منزل مقصود کی طرف مسلسل سفر جاری رکھ اور اپنے ناز و ادا کی جھلک ڈال کر محبوبانہ اندا زسے گزر جا۔
#allamaiqbalpoetry #allamaiqbal #iqbal #iqbalpoetry
![]()

