Daily Roshni News

*ادارہ المصطفیٰ انٹرنیشنل ویانا آسٹریا میں محفل ایصال ثواب قرآن خوانی بسلسلہ حسن مصطفیٰ نعیمی مرحوم اور میاں لطیف کے مرحوم والد گرامی*

*ادارہ المصطفیٰ انٹرنیشنل ویانا آسٹریا میں محفل ایصال ثواب قرآن خوانی بسلسلہ حسن مصطفیٰ نعیمی مرحوم اور میاں لطیف کے مرحوم والد گرامی*

آسٹریا(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔نمائندہ خصوصی ۔۔۔محمد عامر صدیق)ادارہ المصطفیٰ انٹرنیشنل ویانا آسٹریا میں محفل ایصال ثواب قرآن خوانی حسن مصطفیٰ نعیمی مرحوم اور میاں لطیف کے مرحوم والد گرامی کے سلسلے میں بروز جمعة المبارک بتاریخ 07:11:2025 بعد نماز جمعہ انعقاد پذیر ہوئی۔ جس میں مقامی نعت خوانان کے علاوہ خصوصی لندن سے تشریف لائے ہوئے مہمان نعت خواں نبیل قادری نے شرکت کی اور بہترین کلام پیش کیا۔ اس موقع پر پاکستانی کمیونٹی کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اپنے خصوصی خطاب میں پروفیسر راجہ اظہر عباس سیالوی کا کہنا تھا۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں موت کو ”اَجَل‘‘ سے تعبیر فرمایا ہے، ”اجل‘‘ کے معنی ہیں: ”کسی چیز کا مقررہ وقت‘ جو کسی قیمت پر نہ ٹلے‘‘۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ”جب تم کسی مقررہ مدتِ ادائیگی تک قرض کا لین دین کرو، تو اسے لکھ لو‘‘ (البقرہ:282)۔ اسی طرح فرمایا: ”جب موسیٰ علیہ السلام نے (شعیب علیہ السلام کی) خدمت کی طے شدہ مدت پوری کر لی تو اپنی بیوی کو لے کر چلے‘‘ (القصص:29)۔ ان آیاتِ مبارَکہ میں مقررہ مدت کے لیے ”اجل‘‘ کا کلمہ آیا ہے۔ جس طرح فرد کے لیے ایک وقت مقرر ہوتا ہے، اسی طرح قوموں کے عروج و زوال کا وقت بھی مقرر ہے، فرمایا: ”ہر قوم کے لیے ایک میعاد مقرر ہے، جب مقررہ وقت آ جائے گا تو ایک ساعت کی تقدیم و تاخیر نہیں ہو پائے گی‘‘ (الاعراف:34)۔

پس قانونِ قدرت کے مطابق فرد کی موت کا ایک وقت مقرر ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ”بے شک اللہ کی طرف سے جب (موت کا) مقررہ وقت آ جائے، تو وہ ٹلتا نہیں ہے۔یعنی یہ انسان کی نادانی ہے کہ موت کو دائمی فنا اور زندگی کا اختتام سمجھ بیٹھا ہے، حالانکہ یہ اِس عارضی دنیاوی حیات کی شام ہے اور اس کے بعد آخرت کی دائمی حیات کا آغاز ہو گا۔ پس حقیقت میں یہ اَبَدیت کا نقطۂ آغاز ہے۔ نادان ہیں وہ لوگ جو اسے فنائے کلی سے تعبیر کرتے ہیں۔

آخر میں پروفیسر راجہ اظہر عباس سیالوی نے حسن مصطفیٰ نعیمی مرحوم اور میاں لطیف کے مرحوم والد گرامی اور دیگر فوت شدگان کے لیے دعائے مغفرت کی اور ادارہ المصطفیٰ انٹرنیشنل ویانا آسٹریا کی طرف سے لنگر پیش کیا۔

Loading