Daily Roshni News

کسی پہ تنقید سے پہلے خود کا مباحثہ کریں

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل مولانا صاحب اپنی بیوی کے ساتھ ایک گلی میں رکشہ سے اترے اور ارد گرد دیکھا تو بہت پچتایا۔چاروں طرف طوائف کے گھر تھے

کچھ طوائف گھر کے دروازے پہ کھڑے پان چبا رہے تھے

مولانا نے بیوی سے کہا۔۔چلو واپس چلتے ہیں۔۔

بیوی : یہ کیسی باتیں کر رہے ہیں۔  آپ سارا دن مسجد میں رہتے ہو اور میں گھر میں اور بچے ہمارے ہیں نہیں تو پھر کس بات کا ڈر ہے اپکو؟

مولانا خاموش ہوا اتنے میں ایک نوجوان جو مسجد کی صفائی وغیرہ کرتا تھا ایا مولانا صاحب سےدعا سلام کرکے مولانا صاحب سے بیگ اور صندوق لیا اور ساتھ جانے کو کہا۔۔

سارا سامان گھر میں رکھ کر مولانا صاحب کو مسجد لے گیا۔۔۔

دونوں جب مسجد پہنچے مسجد خالی پڑا تھا

نماز میں تھوڑا ٹائم باقی تھا

مولانا : اس مسجد کا کیانام ہے؟

نوجوان : نام تو نہیں ہے بس گلی والے مسجد کے نام سے مشہور ہے۔۔

نماز کے بعد 5۔6 بچے سبق پڑنے آۓ مولانا بچوں کو سبق پڑھا نےبیٹ گیا

اتنے میں مسجد والا نوجوان چائے اور کچھ چکن بسکٹ ساتھ لایا

مولانا صاحب چائے سے فارغ ہوئے تو پوچھا برخوردار یہ چائے وغیرہ کی تکلف کس نے کی تھی

نوجوان : یہ نورا نے کی تھی۔۔

مولانا : نورا کون ہے؟

نوجوان : اصلی نام نور ہے پر نورا کے نام سے مشہور ہے ۔۔

مولانا : شوہر کیا کر تا اسکا؟

نوجوان : بیواں ہے یہاں دوسری گلی میں اسکا کہوٹہ ہے۔۔

مولانا : لاحولہ ولاقوت اور غصے میں پوچھا تم نے پہلے کیوں نہیں بتایا؟

نوجوان خاموش ہوا۔۔

اگلے دن ان بچوں میں سے ایک بہت شور کر رہاتھا

مولانا لاٹھی دے مارا تو بچے کی سر پر چوٹ ایا سرسے خون روانہ ہوا

نوجوان نے بچے کو جلدی جلدی پٹی وغیرہ کے لئے ساتھ والے کلینک لے گیا

جب واپس بچے کو لایا تو بچہ پھر سپارہ پڑھنے میں مصروف ہوا اتنے میں مسجد کے باہر ایک عورت  آگئی مولانا نے پوچھا کون ہیں آپ؟

عورت نے روتے ہوئے کہا جی میرا نام نورا ہے

مولانا غصے میں  ۔۔۔۔تمہاری ہمت کیسی ہوئ مسجد کے قریب آنے کی  اور بھی برا بھلا کہا۔۔۔

نورا روتے ہوئے واپس چلی گئی۔۔

نوجوان نے مولانا صاحب سے کہا۔۔ مولوی صاحب اصل میں نورا کو اپنے بچے کے بارے میں پتہ چلاتھا اسلئے روتے ہوئے یہاں آئ تھی۔۔۔

مولانا خاموش ہوا۔۔

کچھ دنوں بعد مولانا صاحب نوجوآن سے کہہ رہاتھا ہم میاں بیوی حج کے لئے تیاری کر رہے ہیں جب ہم چلے جائنگے تو مسجد کا خیال رکھنا۔۔

دوسرے دن نوجوان نے مولانا صاحب ےکہا مولوی صاحب آپ حج کےلئے 2 نہیں 3 ٹکٹ لے لے

مولانا نے مسکراتے ہوئے کہا  لگتا ہے کافی سارے پیسے جمع کیے ہیں تم نے

نوجوان : جی میرے لیے نہیں

مولانا : تو کس کے لئے؟

نوجوان : وہ جی   نورا  کے لئے۔۔

مولانا کو پھر غصہ آیا اور کہا۔۔۔ پتہ ہے حج کیلئے کون سے لوگ جاتے ہیں؟

نوجوان خاموش رہا۔۔

کچھ دن بعد مولانا صاحب بیوی کے ساتھ حج کے لئے چلے گئے

وہاں بھیڑ میں مولانا سے بیوی بچھڑ گئ

اتنے میں مولانا گر گیا بہت زیادہ بھیڑ تھا سارے لوگ دوڑ رہے تھے

مولانا صاحب نے سن رکھا تھا ے یہاں گرنے کا مطلب ہے موت۔۔

کیونکہ پہلے بھی کافی سارے حاجی شہید ہوئے تھے

مولانا کو اپنی موت دیکھائی دیا

اتنے میں لوگوں کے بیچ میں مولانا کی طرف اک ہاتھ بڑھا

مولانا نے ہاتھ پکڑ لیا

ہاتھ دینے والے نے پوری زور سے مولانا کو اٹھایا اور بھیڑ سے نکال کر سائیڈ پہ لے گیاجہاں مولانا کی بیوی کھڑی تھی۔۔

مولانا نے اپنےمحسن کو دیکھا تو حیران رہ گیا

اسکی جان بچانے والی نورا تھی۔۔۔

مولانا بہت شرمندہ ہوا بیوی کے قریب گیا اور پیچھے دیکھا تو نورا بھیڑ میں کہو گئ۔۔۔

دونوں جب حج سے واپس آئے تو مولانا نے بیوی سے کہا۔۔۔ پہلے نورا سے معافی مانگے گے تب گھر چلے نگے۔۔

نورا کے گھر کے قریب پہنچے تو وہاں ایدھی کی گاڑی کھڑی تھی

مولوی نے نوجوان سے پوچھا۔۔۔ نورا حج سے آئ ہے؟

نوجوان: نورا تو حج پر گئ ہی نہیں۔۔۔

مولانا : کیا مطلب؟

نوجوان : نورا نے حج کیلئے پیسے جمع کیے تھے

جس رات اپ لوگ حج کے لئے روانہ ہوئے تھے اسی رات اس پیسوں کے لئے کسی نے نورا کو ذبح کیاتھا

اور اج ایدھی والے اسکے بچوں کو لینے کے لئے آئے ہیں

یہ وہ سارے بچے ہیں جو مسجد سبق پڑنے آتے تھے

نورا کے اپنے بچے نہیں تھے

یہ سارے بچے یتیم تھے جسے نورا نے اپنا لئےتھے

اسکا سپنا تھا کہ یہ سارے بچے حافظ قران بنے

مولانا صاحب کے آنکھوں میں آنسو آگئے اور پوری بات اسکی سمجھ میں آگئی کہ حج پر نورا کی جگہ کون آئ تھی

مولانا نے ایدھی والوں کو یہ کہہ کر واپس بھیج دیا کہ یہ سارے بچے میرے ہیں اسے یہاں رہنے دو

اور پھر نوجوان سے کہا۔۔۔۔

اج سے اس مسجد کا نام   نور مسجد ہوگا۔۔

کسی پہ تنقید سے پہلے خود کا مباحثہ کریں ۔یاد رکھیں خود کو افصل سمجھنے والے اللّه کے نزدیک ایک معمولی کیڑے سے بھی بدتر ہے ۔ہملوگوں میں ایک بہت بڑی خرابی ہے ہم لوگوں کو انکے ظاہر سے پہچانتے ہے اور اللّه انکے باطن سے انکو پہچانتا ہے ۔۔۔

#everyonefollowers

Loading