تم مجھ سے ”اللہ“ مانگو!
واصف علی واصف
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ واصف علی واصف)سرکار واصف علی واصف ؒ نے ایک روز ایک شخص سے کہا تم جو کچھ مانگنا چاہو تو مانگ لو ٬ مَیں اس کے لیے دعا کروں گا ۔ وہ شخص سخت مشکل میں پھنس گیا ۔ اوپن آفر تھی ۔ آپ کی طبیعت اور مزاج اس دن بہت شگفتہ تھے ۔ مَیں سوچ رہا تھا کہ دیکھیں کہ یہ صاحب اب کیا مانگتے ہیں ۔ کافی سوچ بچار کے بعد اس شخص نے کہا کہ جناب عالی میرے لٸے ”ربنا آتنا فی الدنیا حسنة و فی الاخرہ حسنة“ کے مطابق دنیا اور آخرت دونوں کی بہتری کے لٸے دعا فرما دیں ۔ اب اپنی طرف سے اس شخص نے ایسی دعا کے لٸے عرض کی تھی جس کے مطابق اس دنیا کی ہر نعمت بھی اس شامل ہو گٸی تھی اور آخرت کی راحت بھی اس میں سما گٸی تھی ۔
آپ ؒ اس کا سوال سن کر خاموش ہو گٸے اور طبیعت میں اضطراب کی کیفیت پیدا ہو گٸ ۔ آپ ؒ نے قدرے سخت الفاظ میں فرمایا کہ یہ تم نے مجھ سے کیا مانگا ہے ۔ ہم سب حیران تھے حالانکہ سوال اور مانگ بڑی جینٸین تھی اور وسیع مقصد اور مطلب رکھتی تھی ۔
کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد آپ نے فرمایا کہ دیکھو اگر تم سچے دل سے اللہ کی عبادت کرتے ہو ٬ نماز روزہ اور دوسرے ارکان پورے کرتے ہو تو تمہارا دین مکمل ہو گیا ۔ پھر یہ کہ تم پڑھے لکھے آدمی ہو ٬ اچھی نوکری یا اچھا کاروبار ہو جاٸے ٬ شادی اچھی جگہ ہو جاٸے ٬ بچے اچھی طرح پال لو تو پھر تمہاری دنیا اچھی ہو گٸ ۔ یہ تو سب اللہ کی طرف سے پہلے ہی ہوا پڑا ہے ٬ پھر تم نے مجھ سے کیا مانگا؟ سب لوگ اس جواب سے ششدر رہ گٸے ۔ ایک ایک لفظ حقیقت اور حق پر مبنی تھا اور دل میں سرایت کر چکا تھا ۔ سب کے سر جھک چکے تھے اور زبانیں گنگ ہو چکی تھیں ۔
تب آپ نے سکوت توڑا اور فرمایا کہ میں بتاتا ہوں کہ تم مجھ سے کیا مانگو تم مجھ سے ”اللہ“ مانگو! یہ تھا وہ علم جو مومن کی میراث ہے ۔ جس کے بارے میں سنتے آۓ تھے کہ عالم لاکھوں نگاہیں کرتا رہے ٬ کچھ اثر نہیں ہو گا ٬ مگر عارف ایک نگاہ ڈال کر بیڑے پار کر دیتا ہے ٬ اور اسی نگاہ مرد مومن کے ذریعے تقدیریں بدل جایا کرتی ہیں ۔ تو یہ تھا واصف صاحبؒ کا علم اور اس علم کی تاثیر کا عالم کہ ایک ہی ملاقات میں زندگی کا رخ بدل دیتے تھے ۔
کتاب:- واصف واصف
مصنف:- جناب ڈاکٹر مخدوم محمد حسین صاحب
![]()

