کلیوپیٹرا ہفتم مصر کی بطلیموسی سلطنت کی آخری ملکہ تھی،
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )کلیوپیٹرا ہفتم مصر کی بطلیموسی سلطنت کی آخری ملکہ تھی، جس کا دور مؤرخین کے مطابق نہایت سیاسی انتشار اور مسلسل جنگی دباؤ سے بھرا ہوا تھا۔ پلوٹارک اور کیسوڈیو کے مطابق اس کے اقتدار سنبھالتے ہی مصر میں داخلی کشمکش شروع ہوگئی۔ کلیوپیٹرا اور اس کے بھائی بطلیموس سیزدہم کے درمیان اقتدار کی لڑائی نے فوج کو بھی تقسیم کر دیا تھا۔ اس وقت مصر میں یونانی نژاد فوجی دستے، مقامی مصری سپاہ اور کرائے کے فوجی گروہ الگ الگ قیادت کے وفادار تھے، جس سے ملک میں خانہ جنگی جیسا ماحول پیدا ہو گیا۔
قدیم مؤرخین لکھتے ہیں کہ اسی اندرونی جنگ کے دوران جولیس سیزر مصر پہنچا تو اس نے دونوں بہن بھائیوں کے درمیان جھگڑا نمٹانے کے لیے مداخلت کی۔ سیزر کی موجودگی نے جنگی حالات کو مزید نازک بنا دیا، کیونکہ بطلیموس کے حامیوں نے شاہی شہر اسکندریہ میں شدید لڑائی چھیڑ دی۔ اس لڑائی کو Ale;exandrian War کے نام سے جانا جاتا ہے، جس کا ذکر پلوٹارک تفصیل سے کرتا ہے۔ اس دوران محلات، بندرگاہ اور لائبریری کے علاقوں میں آتش زنی اور محاصرہ آرائی کے واقعات پیش آئے۔ کلیوپیٹرا نے اپنی طاقت سیزر کے ساتھ جوڑ کر نہ صرف جنگ روکنے میں کامیابی حاصل کی بلکہ دوبارہ تخت پر قبضہ بھی حاصل کیا۔
سیزر کے قتل کے بعد روم میں خانہ جنگی بھڑکی تو اس کے اثرات سیدھے مصر پر پڑے۔ کلیوپیٹرا نے اپنے ملک کی بقا کے لیے مارک انٹونی کا ساتھ دیا، جو روم کی مشرقی فوجوں کا کمانڈر تھا۔ اس اتحاد کے نتیجے میں مصر میں فوجی سرگرمیاں بڑھ گئیں۔ کیسوڈیو کے مطابق انٹونی نے مصر کی بندرگاہوں میں بحری بیڑہ تیار کروایا اور مشرقی بحیرہ روم میں اپنی پوزیشن مضبوط کی، کیونکہ آکٹاوین کے ساتھ بڑا تصادم ناگزیر دکھائی دے رہا تھا۔
یہ تصادم بالآخر جنگِ ایکٹیم (31 قبل مسیح) کی صورت میں سامنے آیا، جسے اسٹریبو اور رومی سرکاری ریکارڈ دونوں فیصلہ کن جنگ قرار دیتے ہیں۔ اس بحری جنگ میں انٹونی اور کلیوپیٹرا کی مشترکہ فوجیں آکٹاوین کے منظم رومی بیڑے کا مقابلہ نہ کر سکیں۔ شکست کے بعد دونوں مصر واپس چلے گئے، جہاں حالات مزید خراب ہوگئے۔ آکٹاوین کی فوجیں مصر کی طرف بڑھیں اور اسکندریہ کے دروازوں تک پہنچ گئیں۔ شہر میں خوراک کی کمی، فوج کی تھکن اور سیاسی مایوسی نے جنگ لڑنے کی سکت کم کر دی تھی۔
جب آکٹاوین نے اسکندریہ پر قبضہ کر لیا تو پلوٹارک کے مطابق کلیوپیٹرا نے قید اور رومی فاتح کی تضحیک کے بجائے اپنی جان دینے کا فیصلہ کیا۔ روایتی بیان یہ ہے کہ اس نے زہریلے سانپ کے ذریعے زندگی ختم کی، اگرچہ کچھ مؤرخین زہر کے کسی مرکب کے استعمال کا بھی امکان بتاتے ہیں۔ کلیوپیٹرا کی موت کے ساتھ بطلیموسی سلطنت کا خاتمہ ہوا اور مصر باقاعدہ طور پر روم کا صوبہ بن گیا۔
Kindly share kar diya karen and follow me
![]()

