جب جلال الدین رومی اور شمس تبریزی کی ملاقات ہوئی
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )رومی کے ہاتھ میں ایک کتاب تھی، شمس نے وہ کتاب الٹی پکڑی، اسے غور سے دیکھا اور پھر اچانک دریا میں پھینک دیا۔
رومی غصے سے پاگل ہو گئے اور بولے:
“تم نے اسے دریا میں کیوں پھینک دیا؟ یہ تو علم ہے، اور اس کتاب کی کوئی اور نقل بھی موجود نہیں
لیکن شمس تبریزی نے کوئی پرواہ نہ کی اور سکون سے کہا:
“کیا تم کتاب واپس چاہتے ہو؟”
رومی نے فوراً کہا: “ہاں
تب شمس نے اپنا ہاتھ پانی میں ڈالا اور اسی کتاب کو خشک اور صحیح سلامت نکال کر باہر لے آئے
رومی حیران رہ گئے
شمس تبریزی نے کہا:
“ایسا علم حاصل کرو جسے پانی نہ مٹا سکے، ایک ایسا علم جو دل میں ہمیشہ قائم رہے
یہ سن کر رومی حیرت میں ڈوب گئے اور بولے:
“میں تمہارا شاگرد بننا چاہتا ہوں، مجھے سکھاؤ
شمس مسکرائے اور کہا:
“تم میرے ساتھ صبر نہیں کر پاؤ گے
رومی نے جواب دیا:
“میں صبر کروں گا
تب شمس نے کہا:
“اچھا، تو پھر ایک شراب کا مٹکا لو اور پورے شہر میں گھوم کر بیچو
یہ سن کر رومی ہکا بکا رہ گئے اور بولے:
“میں یہ کیسے کر سکتا ہوں؟ یہ تو حرام ہے
شمس نے کہا:
“جیسے تمہاری مرضی
رومی نے رات بھر سوچا اور آخر کار یہ کام کرنے پر راضی ہو گئے۔
اگلے دن، وہ اپنی عمامہ اور عالموں جیسے لباس میں، ایک ہاتھ میں شراب کا مٹکا لیے گلیوں میں گھومے۔
لوگوں نے حیرت سے دیکھا اور بولے:
“یہ شخص پاگل ہو گیا ہے
کچھ نے کہا:
“یہ اس کی اصلیت ہے، اب اللہ نے اسے رسوا کر دیا
جب شام ہوئی، رومی ٹوٹے دل اور جھکی نظروں کے ساتھ شمس کے پاس لوٹے اور بولے:
“کسی نے بھی مجھ سے شراب نہیں خریدی
شمس نے کہا:
“بس، اب اپنے کپڑے دھو لو اور پاک ہو جاؤ
رومی بولے:
“پھر کیا کرنا ہے؟”
شمس ہنسے اور بولے:
“کچھ نہیں، اب تم ایک عام انسان ہو، ایک ننھا سا پودا
“تمہارے سر پر جو غرور کا پتھر تھا، وہ میں نے توڑ دیا۔”
“میں نے تمہیں تمہاری اصلیت میں لوٹا دیا، بغیر کسی بڑے نام، بغیر کسی لقب کے، تاکہ تمہاری روح ہر طرح کے تکبر سے پاک ہو جائے۔”
“یہ مصنوعی شان و شوکت، یہ رعب و دبدبہ جسے لوگ مقدس سمجھتے ہیں، میں نے اسے ختم کر دیا
متکبر مت بنو، اپنے علم اور عبادت پر مغرور مت ہو
کبھی اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر نہ سمجھو،
ہو سکتا ہے کہ ایک گناہگار، جو اپنے گناہ پر نادم ہے، اللہ کے نزدیک تم سے زیادہ عزیز ہو
یاد رکھو، کوئی بھی اپنے اعمال سے جنت میں نہیں جائے گا، ہم سب اللہ کی رحمت کے محتاج ہیں ❤️
![]()

