یہ آغاز ہے ، انجام نہیں
انتخاب ۔ محمد جاوید عظیمی
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ یہ آغاز ہے ، انجام نہیں ۔۔۔ انتخاب ۔ محمد جاوید عظیمی)دوستو!ہم ایک ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں جہاں ویڈیو دیکھ کر یہ فیصلہ کرنا دن بہ دن مشکل ہوتا جا رہا ہے کہ جو کچھ ہماری آنکھوں کے سامنے ہے وہ حقیقت ہے یا مصنوعی ذہانت کی تخلیق۔ کبھی کسی سیاستدان کی آواز، کبھی کسی مشہور شخصیت کی ویڈیو، اور کبھی کسی عام انسان کی باتیں… سب کچھ اتنا اصل لگتا ہے کہ شک کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ اسی مسئلے کو سامنے رکھتے ہوئے گوگل نے اپنی Gemini ایپ میں ایک نہایت اہم اور بروقت فیچر متعارف کروایا ہے، جو آنے والے وقت میں ڈیجیٹل دنیا کا نقشہ بدل سکتا ہے۔
یہ نیا فیچر بنیادی طور پر ایک تصدیقی نظام ہے، جس کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ آیا کوئی ویڈیو گوگل کے اے آئی ٹولز کی مدد سے بنائی گئی ہے یا اس میں کہیں مصنوعی ذہانت کا استعمال ہوا ہے۔ یعنی اب صرف ویڈیو دیکھ کر اندازے لگانے کے بجائے، صارف کے پاس ایک باقاعدہ ٹول موجود ہوگا جو حقیقت کے قریب تر جواب دے سکے گا۔
سادہ الفاظ میں، اب آپ کسی بھی مشکوک یا سوالیہ ویڈیو کو Gemini ایپ میں اپلوڈ کر کے یہ پوچھ سکتے ہیں:
“کیا یہ ویڈیو گوگل کے اے آئی کے ذریعے بنائی گئی ہے؟”
یہ سوال آج کے دور کا سب سے طاقتور سوال بنتا جا رہا ہے۔
اس فیچر کے استعمال کا طریقہ بھی عام صارف کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے۔ آپ زیادہ سے زیادہ 100 ایم بی سائز اور 90 سیکنڈ دورانیے کی ویڈیو اپلوڈ کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد Gemini ایپ اس ویڈیو کا گہرائی سے تجزیہ کرتی ہے۔ یہ تجزیہ صرف ویڈیو کے مناظر تک محدود نہیں ہوتا بلکہ اس میں آڈیو اور ویژول دونوں کو الگ الگ اسکین کیا جاتا ہے۔
یہاں ایک نہایت اہم چیز سامنے آتی ہے، جسے گوگل SynthID واٹرمارک کہتا ہے۔
SynthID دراصل گوگل کا تیار کردہ ایک خاص ڈیجیٹل نشان ہے جو اس کے اے آئی ٹولز سے بننے والے مواد میں چھپا ہوتا ہے۔ یہ نشان عام آنکھ سے نظر نہیں آتا، مگر گوگل کے سسٹمز اسے پہچان سکتے ہیں۔ Gemini ایپ اسی واٹرمارک کی مدد سے یہ بتاتی ہے کہ ویڈیو کے کون سے حصے مصنوعی ذہانت سے تیار کیے گئے ہیں۔
مثال کے طور پر، اگر کسی ویڈیو میں:
آغاز کا حصہ اصل ہو
درمیان کے چند سیکنڈز میں اے آئی سے بنائی گئی آواز شامل ہو
یا آخر میں کسی اے آئی ویڈیو ٹول سے ایڈیٹنگ کی گئی ہو
تو Gemini ایپ واضح طور پر بتا سکتی ہے کہ:
“اس ویڈیو میں 10 سے 20 سیکنڈ کے درمیان کی آڈیو اے آئی سے تیار کی گئی ہے”
یہ بات بہت اہم ہے، کیونکہ یہ فیچر صرف ہاں یا نہیں میں جواب نہیں دیتا بلکہ تفصیل کے ساتھ نشاندہی کرتا ہے۔
یہی وہ مقام ہے جہاں گوگل کا یہ قدم باقی تمام پلیٹ فارمز سے مختلف ہو جاتا ہے۔
آج تک زیادہ تر صارفین صرف اندازے لگاتے تھے۔ کوئی کہتا تھا ویڈیو فیک ہے، کوئی کہتا تھا اصل ہے۔ مگر اب پہلی بار ایک عام صارف کے ہاتھ میں ایسا ٹول آ رہا ہے جو سائنسی بنیاد پر جواب دینے کی کوشش کرتا ہے۔
یہ فیچر اس وقت دنیا بھر میں اُن تمام ممالک اور زبانوں میں دستیاب ہے جہاں Gemini ایپ فعال ہے۔ یعنی یہ صرف کسی ایک خطے یا مخصوص صارفین کے لیے محدود نہیں رکھا گیا۔ گوگل نے واضح طور پر اسے اپنے Content Transparency Vision کا حصہ قرار دیا ہے۔
Content Transparency کا مطلب یہ ہے کہ:
صارف کو معلوم ہو کہ وہ کیا دیکھ رہا ہے
مواد کے پیچھے ٹیکنالوجی کا کردار واضح ہو
گمراہ کن یا جعلی معلومات کو پہچاننا آسان ہو
یہ مسئلہ خاص طور پر اُن ممالک میں زیادہ سنگین ہے جہاں سوشل میڈیا پر ویڈیوز تیزی سے وائرل ہوتی ہیں، مگر تصدیق کا نظام کمزور ہوتا ہے۔ ایسی جگہوں پر ایک غلط ویڈیو نہ صرف لوگوں کو گمراہ کر سکتی ہے بلکہ سماجی، سیاسی اور ذاتی نقصانات بھی پیدا کر سکتی ہے۔
تاہم یہاں ایک بات بہت واضح طور پر سمجھنا ضروری ہے۔
یہ فیچر ہر قسم کی اے آئی ویڈیوز کو نہیں پہچان سکتا۔
Gemini ایپ فی الحال صرف اُن ویڈیوز کے بارے میں معلومات فراہم کر سکتی ہے جو:
گوگل کے اپنے اے آئی ٹولز سے بنائی گئی ہوں
یا گوگل کے سسٹمز کے ذریعے ایڈیٹ کی گئی ہوں
اگر کوئی ویڈیو کسی اور کمپنی، کسی تھرڈ پارٹی اے آئی ٹول، یا کسی پرانے سافٹ ویئر سے بنائی گئی ہو، تو ضروری نہیں کہ Gemini اسے شناخت کر سکے۔ یعنی یہ فیچر مکمل حل نہیں، مگر ایک بہت مضبوط آغاز ضرور ہے۔
یہاں ایک اور اہم پہلو بھی سامنے آتا ہے، خاص طور پر اُن لوگوں کے لیے جو:
اے آئی سے کانٹینٹ بناتے ہیں
سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپلوڈ کرتے ہیں
یا آن لائن کمائی کے لیے اے آئی استعمال کر رہے ہیں
گوگل کا یہ قدم ایک واضح پیغام دیتا ہے:
“اب اے آئی کانٹینٹ چھپانے کا دور ختم ہو رہا ہے”
آنے والے وقت میں شفافیت ایک آپشن نہیں بلکہ ضرورت بن جائے گی۔ جو لوگ ایمانداری سے اے آئی کو بطور ٹول استعمال کر رہے ہیں، ان کے لیے یہ کوئی خطرہ نہیں۔ مگر جو لوگ گمراہ کن مواد، جعلی آوازیں، یا فیک ویڈیوز کے ذریعے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، ان کے لیے یہ ایک وارننگ ہے۔
یہ فیچر اس بات کی بھی یاد دہانی ہے کہ اے آئی جتنی طاقتور ہو رہی ہے، اتنی ہی ذمہ داری بھی بڑھ رہی ہے۔ ٹیکنالوجی کا مسئلہ کبھی خود ٹیکنالوجی نہیں ہوتا، مسئلہ اس کا غلط استعمال ہوتا ہے۔
گوگل کا یہ اقدام ہمیں ایک ایسے مستقبل کی طرف لے جاتا ہے جہاں:
ویڈیو دیکھ کر آنکھوں پر اندھا یقین نہیں کیا جائے گا
سوال پوچھنا عام بات ہوگی
اور سچ اور جھوٹ کے درمیان فرق کرنے کے لیے ٹولز دستیاب ہوں گے
آخر میں ایک سادہ سی بات۔
اے آئی ہماری زندگی آسان بنا سکتی ہے، مگر صرف اُس وقت جب ہم اسے سمجھداری، دیانت اور شعور کے ساتھ استعمال کریں۔ Gemini ایپ کا یہ نیا تصدیقی فیچر اسی سمت میں ایک مضبوط قدم ہے، جو صارف کو باخبر بنانے اور ڈیجیٹل دنیا کو زیادہ شفاف بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ آغاز ہے، انجام نہیں۔
آنے والے وقت میں شاید ہر بڑی ٹیک کمپنی کو ایسے ہی فیچرز متعارف کروانا پڑیں گے، کیونکہ سچ کی پہچان اب محض عقل سے نہیں، ٹیکنالوجی سے بھی ہوگی۔
#AI #Gemini #ContentTransparency #AIVideos #DigitalAwareness #AIKiDuniya
![]()

