قطعہ۔۔۔بنام خواجہ خواجگان قبلہ فتح علی شاہ سرکار چشتی نظامی ۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی
خواجہ فتح علی شاہ کی ہستی ہے، کمال ان کی مجلس میں آ تے تھے،علامہ اقبال اقبال کے شعر، نرگس کی آ نکھ،، کو بدلا اسی کی آ نکھ سے دیکھے،، کا باندھا، خیال ناصر نظامی
خواجہ فتح علی شاہ کی ہستی ہے، کمال ان کی مجلس میں آ تے تھے،علامہ اقبال اقبال کے شعر، نرگس کی آ نکھ،، کو بدلا اسی کی آ نکھ سے دیکھے،، کا باندھا، خیال ناصر نظامی
قطعہ بنام خواجہ خواجگان سید منور شاہ چشتی نظامی سرکار شاعر۔۔۔ناصر نظامی خواجہ منور شاہ ہیں نور پنجتن کا پیکر ان کی ہستی ہے انوار الہیٰ کا، مظہر دل کو منور کرتی ہے ان کی ایک، نظر ان کے کرم سے جاگتے ہیں سوئے، مقدر ناصر نظامی ایمسٹرڈیم ہالینڈ
قطعہ بنام خواجہ خواجگان سید فضل حسین شاہ چشتی نظامی سرکار شاعر۔۔۔ناصر نظامی خواجہ سید فضل شاہ کا ہے اعلی، مقام ان کے در پہ سر نگوں ہوتے ہیں خاص و عام ہم پہ ہوا ان کے فیض و کرم کا، ا نعام ان کے در سے ہم کو ملا وحدت کا، جام ناصر نظامی …
قطعہ بنام خواجہ خواجگان سید فضل حسین شاہ چشتی نظامی سرکار۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
قطعہ بنام محترم پروفیسر ڈاکٹر انور انیق صاحب شاعر۔۔۔ناصر نظامی وہ بولیاں لکھتے ، ہیں دل کے، مریضوں کی وہ گولیاں لکھتے ، ہیں کتنے، خوش بخت ہیں، وہ بولیاں لکھنے میں استاد الوقت ہیں، وہ ناصر نظامی ایمسٹرڈیم ہالینڈ 16/01/2025,
۔۔۔۔۔ غزل ۔۔۔۔۔ شاعرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ پروین شاکر ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا بجتے رہیں ہواؤں سے در تم کو اس سے کیا تم موج موج مثل صبا گھومتے رہو کٹ جائیں میری سوچ کے پر تم کو اس سے کیا اوروں کا ہاتھ تھامو انہیں راستہ دکھاؤ میں بھول جاؤں …
۔۔۔۔۔ غزل ۔۔۔۔۔شاعرہ۔۔۔۔۔۔۔۔پروین شاکر Read More »
قطعہ بنام خواجہ مجاہد چشتی نظامی سرکار شاعر۔۔۔ناصر نظامی خواجہ مجاہد چشتی نظامی سرکار وہ ہیں صاحب نظر، صاحب اسرار خواجہ مہر دین جی کے وہ ہیں خلیفہ ان کی ہستی ہے انوار حق سے سرشار ناصر نظامی ایمسٹرڈیم ہالینڈ 15/01/2025,
قطعہ بنام خواجہ نور الدین نور چشتی نظامی سرکار شاعر۔۔۔ناصر نظامی خواجہ نور الدین ہیں راہ حق کے،رہبر ان کی ہستی ہے انوار الہیٰ کا، پیکر وہ پلاتے ہیں وحدت کی کرنوں کا نشہ دل کو روشن کرتی ہے، ان کی اک نوری نظر ناصر نظامی ایمسٹرڈیم ہالینڈ
قطعہ بنام محترم خواجہ ارشی پیا سرکار چشتی نظامی شاعر۔۔۔ناصر نظامی خادم الفقراء خواجہ ارشی پیا سرکار ان کی ہستی ہے، سراپا پیکر انوار وہ ہیں فضل شاہ کے آ ستانے کے، سالار آ با د رہے، ان کا قلندری دربار ناصر نظامی ایمسٹرڈیم ہالینڈ 15/01/2025,
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی اے وعدہ فراموش، تیرے وعدوں کے صدقے ماہر ہو دل لگی کے، نظر باز ہو، حد کے تم ناز بہاراں ہو، تم شاہ ء نگاراں ہو چرچے ہیں، جہاں بھر میں، تیرے، قامت و قد کے ہو کر حیران و ششدر، پھرتے ہیں یونہی در در گھاؤ لگے ہیں، جن کو تیرے، …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی ہم نے یارو عشق کو اپنا امام کر لیا ہر نظر کو مئے کدہ، ہر چہرہ، جام کر لیا ہم نے سودا عاشقی کا، سر عام کر لیا ہم نےان کی نظروں کا خود کو،غلام کر لیا ہم نے سیاہ شناسی کا نوش جام کر لیا ہم نے بقا کے راز کو، …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »