بَرَکَاتِ رَمَضَانُ
شاعر۔۔ عبد الرحمن.
برستی ہے خدا کی ایسی رحمت اس مہینے میں
نظر آتے ہیں سب محوِ عبادت اس مہینے میں
بڑا ہم پر ہے یہ انعام قدرت اس مہینے میں
دکھا پاتا نہیں شیطان طاقت اس مہینے میں
لگاؤ مومنو! اس ماہ کی عظمت کا اندازہ
ملا قرآں، کھلا یوں بابِ حکمت اس مہینے میں
عطائے خاص سے ان کو نوازے گا مرا مولا
جو دن بھر کرتے ہیں صبر و قناعت اس مہینے میں
صدائیں آ رہی ہیں ہر طرف سے کلمۂ حق کی
کہ گھر گھر میں ہے قرآں کی تلاوت اس مہینے میں
مقدر روزہ داروں کا حدیث پاک سے پوچھو!
دو عالم کی وہ پا جاتے ہیں عظمت اس مہینے میں
کرو آباد مسجد کو، نمازوں سے، عبادت سے
نہ چھوڑو ایک بھی تم فرض و سنت اس مہینے میں
ملی وہ قدر والی رات الفِ شَہر سے افضل
اسی سے رب کی ظاہر ہے عنایت اس مہینے میں
خدا کے فضل سے وہ بخشا جائے گا سر محشر
گناہوں پر ہوئی جس کو ندامت اس مہینے میں
فرائض کے برابر ہیں نوافل اس کی رحمت سے
ملے اک فرض میں ستر کی اجرت اس مہینے میں
کیے جاتے ہیں یکسر بند سب دوزخ کے دروازے
کھلا رہتا ہے ہر دم بابِ جنت اس مہینے میں
اسے بھی اچھا اچھا رزق دیتا ہے مرا اللہ
نہیں ہوتی ہے جس کے پاس دولت، اس مہینے میں
لٹا دے نور راہِ حق میں جو کچھ پاس ہے تیرے
بہت ہوتی ہے اس سے خیر و برکت اس مہینے میں
عبد الرحمن.