Daily Roshni News

روزانہ ایک چمچ شہد کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

شہد کو صحت کے لیے بہت زیادہ مفید قرار دیا جاتا ہے۔

شہد میں شکر، پروٹین، نامیاتی ایسڈز اور دیگر مرکبات کا ایسا پیچیدہ امتزاج ہوتا ہے جو صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ روزانہ صرف ایک چمچ شہد کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟

روزانہ ایک چمچ شہد کھانے سے صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔

تو شہد کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔

ذیابیطس کو کنٹرول کرنا

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ شہد ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔

اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ خون میں شکر کی مقدار بھی گھٹ جاتی ہے۔

شہد کے استعمال سے خون میں چکنائی اور ایسے پروٹینز کی سطح میں بھی کمی آتی ہے جو بلڈ شوگر میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔

دل کی صحت بہتر ہوتی ہے

شہد میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے اور ہارٹ فیلیئر کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق شہد کے استعمال سے خون میں پلیٹلیٹس کی کلاٹ بننے کی صلاحیت میں کمی آتی ہے جس سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

دمہ اور کھانسی سے ریلیف

شہد کو صدیوں سے کھانسی اور بخار کے علاج کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

شہد کے استعمال سے دمہ کی شدت میں کمی آتی ہے، عام کھانسی اور بخار کی علامات سے نجات ملتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ شہد کے استعمال سے سانس کی نالیوں کو فائدہ ہوتا ہے جس سے دمہ اور کھانسی کی شدت سے ریلیف ملتا ہے۔

زخموں کو بھرنے کے لیے بھی مفید

شہید کو زخم بھرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

شہد کے استعمال سے مدافعتی ردعمل متحرک ہو کر انفیکشن سے لڑتا ہے جبکہ خون کے سفید خلیات حرکت میں آتے ہیں جو ٹشو کی مرمت کا کام کرتے ہیں۔

شہد کو جِلد پر ہونے والی جلن کی روک تھام کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور

عمر بڑھنے کے ساتھ ہمارے جسم میں ایسے مالیکیولز کی تعداد بڑھ جاتی ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں اور خلیات کے افعال متاثر کرتے ہیں۔

شہد اور دیگر اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے ان مالیکیولز کی روک تھام میں مدد ملتی ہے اور دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

جسمانی کارکردگی بہتر ہوتی ہے

ایک چمچ شہد میں 17 گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں۔

یہ کاربوہائیڈریٹس جسمانی توانائی کو بڑھا کر جسمانی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔

کھلاڑیوں پر ہونے والے تحقیقی کام میں دریافت کیا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں کے دوران شہد کی معمولی مقدار کے استعمال سے کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔

درحقیقت شہد کا اثر گلوکوز کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے

شہد میں موجود اجزا سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور مختلف اجزا جیسے کاربوہائیڈریٹس آسانی سے جسم میں جذب ہو جاتے ہیں۔

شہد میں موجود شکر براہ راست خون میں جذب ہو جاتی ہے اور اسے ہضم کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی جس کے باعث جسمانی توانائی میں فوری اضافہ ہوتا ہے۔

شہد میں پری بائیوٹیکس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور پری بائیوٹیکس سے معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

شفاف جِلد

شہد میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس جسم سے زہریلے مواد کے اخراج میں مدد فراہم کرتے ہیں، جبکہ اس کی جراثیم کش خصوصیات جِلد کو شفاف اور بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

Loading