کراچی کے دو نوجوان طلبہ نے موٹر سائیکل سواروں کو کسی حادثے کی صورت میں ان کی زندگی بچانے والا ہیلمٹ تیار کیا ہے جس میں ایسا الرٹ سسٹم موجود ہے جو ازخود فعال ہوجاتا ہے۔
اس جدید ہیلمٹ کی بدولت حادثے کے بعد زخمی موٹرسائیکل سواروں کو جلد از جلد فوری طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے گی۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں اسمارٹ ہیلمٹ تیار کرنے والے نجی یونیورسٹی کے شعبہ کمپیوٹر سائنس کے طلباء محمد التمش اختر اور محمد فہد نے شرکت کی اور اپنے اس کارنامے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس ہیلمٹ میں متعدد جدید خصوصیات شامل کی گئی ہیں، مذکورہ ہیلمٹ میں وائبریشن سینسرز، جی ایس ایم اور جی پی ایس سسٹم نصب کیے گئے ہیں اور یہ سولر چارجنگ سسٹم سے لیس ہیں۔
التمش اختر نے بتایا کہ یہ ہیلمٹ کسی بھی حادثے کی صورت میں ایمرجنسی سہولتوں ایمبولینس اور نزدیکی اسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز کے ساتھ مخصوص نمبروں پر دوستوں یا اہل خانہ کو الرٹ جاری کرکے حادثے یا ایمرجنسی سے آگاہ کرتا ہے اور ہیلمٹ پہننے والے موٹرسائیکل سوار کی لوکیشن سے بھی آگاہ کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ہیلمٹ پر تقریباً10 ہزار روپے لاگت آئی ہے جسے آگے چل کر کم کیا جائے گا۔ ہیلمٹ میں مزید فیچرز کا بھی اضافہ ممکن ہے جن میں مشین لرننگ اور ورچوئل ہیڈ آف ڈسپلے کی سہولیات شامل ہیں۔