روس نے اپنے جوہری ہتھیار پڑوسی ملک بیلاروس میں منتقل کرنا شروع کر دیے۔
ماسکو کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئےبیلاروسی صدر ایلگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ روسی جوہری ہتھیاروں کی بیلاروس منتقلی شروع ہو گئی ہے تاہم روس کی جانب سے اس بات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ مارچ میں روس اور بیلاروس کے درمیان جوہری ہتھیار رکھنے کا معاہدہ طے پایا تھا جبکہ مغربی ممالک کی جانب سے اس معاہدے کی شدید مخالفت کی گئی تھی۔
معاہدے کے موقع پر روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ بیلاروس کے ساتھ اس کی سرزمین پر ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار رکھنے کا معاہدہ کیا گیا ہے، امریکا نے بھی یورپی اتحادیوں کی سرزمین پر جوہری ہتھیار رکھے ہوئے ہیں، روسی اقدام سے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ روس کا پڑوسی ملک بیلاروس یورپی یونین اور نیٹو کے رکن ممالک پولینڈ لیتھوانیا کا بھی پڑوسی ہے ۔
بیلاروس نے روس کو جوہری ہتھیاروں کے لانچنگ پیڈ کے طور پر اپنی سرزمین پیش کی ہے جبکہ گزشتہ ماہ سے بیلاروسی فوجیوں کو روسی میزائل سسٹم کے بارے میں تربیت کا بھی آغاز کیا گیا ہے۔