سرطان دنیا بھر کے لوگوں کو تیزی سے اپنے شکنجے میں جکڑ رہا ہے جس کے سبب بہت سے افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
سرطان جسم کے کسی بھی حصے اور اعضا کو اپنا نشانہ بنا سکتا ہے، زیادہ تر کیسز میں سرطان کو ابتدائی طور پر نہیں پکڑا گیا جب کہ یہ دوسری، تیسری اور چوتھی اسٹیج پر پہنچنے کے بعد ہی سامنے آتا ہے۔
اس موذی مرض سے لڑنے کیلئے سائنس دانوں کی جانب سے مختلف تحقیقات کی جارہی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ انسانی جانوں کو بچانے میں مدد مل سکے۔
حال ہی میں مغربی آسٹریلیا کی یونیورسٹی ہیری پرکنز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ کی جانب سے تحقیق کی گئی جس میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ سرطان کے خلیوں کو مارنے میں شہد کی مکھی کا زہر کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ یہ تحقیق 2020 میں کی گئی اور اسے بین الاقوامی جریدے این پی جے نیچر پریسجن آنکولوجی میں شائع کیا گیا ہے۔
تحقیق کے لیے محققین نے پرتھ ویسٹرن آسٹریلیا، آئرلینڈ اور انگلینڈ میں 312 شہد کی مکھیوں اور بھومبلیوں (شہد کی مکھیوں کی قسم) کے زہر کا جائزہ لیا۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ شہد کی مکھی کا زہر ٹرپل منفی چھاتی کے کینسر اور HER2 سے افزودہ چھاتی کے کینسر کے خلیات کو تیزی سے تباہ کرسکتا ہے۔
ڈاکٹر سیارا ڈفی کے مطابق پہلے کسی نے چھاتی کے کینسر اور عام خلیوں کی تمام ذیلی اقسام میں شہد کی مکھی کے زہر یا میلیٹن کے اثرات کا موازنہ نہیں کیا تھا۔
میلیٹن کیا ہے؟
تحقیق کے مطابق میلیٹن 60 منٹ کے اندر کینسر کے خلیوں کی جھلیوں کو تباہ کر سکتا ہے۔
میلیٹن صرف 20 منٹ میں کینسر کی کیمیائی نقل و حرکت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوا جو کینسر کے خلیوں کی نشوونما اور سیل ڈویژن کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چھاتی کے سرطان سے لڑنے کیلئے میلیٹن کو چھوٹے مالیکیولز یا کیموتھراپی کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق یہ تجربہ ایک چوہے پر کیا گیا جس میں سرطان کو کم کرنے میں مدد ملی۔