سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمے کی کارروائی کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے جو آئندہ سال 25 مارچ کو ہوگی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کاروباری ریکارڈ میں رد و بدل اور پورن سٹار کو خفیہ ادائیگی پر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ سال مارچ میں فوجداری مقدمے کی کارروائی کا سامنا کریں گے۔ مین ہٹن کی عدالت کے جج وان مرچن نے ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمے کے تحت کارروائی کی تاریخ کا اعلان کیا۔
سابق صدر فلوریڈا سے بذریعہ ویڈیو لنک عدالتی کارروائی میں شریک ہوئے۔ عدالت نے ٹرمپ کو آگاہ کیا کہ وہ کیس سے متعلق ثبوتوں پر کھلے عام بات نہیں کر سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر جیوری کی کارروائی کے منٹس، گواہوں کے بیانات اور پراسکیوٹرز کو درکار دیگر دستاویزات سے متعلق بات کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے اور عدالت نے متنبہ کیا ہے کہ اگر انہوں نے پابندیوں کی خلاف ورزی کی تو انہیں توہین عدالت کا مرتکب بھی ٹھہرایا جا سکتا ہے۔
جج وان مرچن نے سابق صدر کو بتایا کہ عدالت انتخابی مہم کے دوران ان کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی بلکہ انہیں مکمل آزادی حاصل ہے کہ وہ خود پر عائد الزامات کو مسترد یا ان کے خلاف اپنا دفاع کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب سماعت کے بعد اپنی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ ان کے آزادی اظہار کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے وسط میں مارچ 25 کی کارروائی کی تاریخ ان پر زبردستی مسلط کی گئی جو دراصل ’انتخابات میں مداخلت‘ ہے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر رواں سال مارچ میں فرد جرم عائد ہوئی تھی تاہم سابق صدر خود پر عائد 34 مجرمانہ الزامات کو مسترد کر چکے ہیں۔
دوسری جانب ٹرمپ 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے تاحال اپنی مہم گرمجوشی سے چلا رہے ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمے کے تحت کارروائی شروع کرنے کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمے کے تحت باقاعدہ کارروائی شروع کرنے کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب وہ صدارتی انتخابات کی مہم بھی گرم جوشی کے ساتھ چلا رہے ہیں۔