صحت کے لیے مفید طرز زندگی صرف جسم کے لیے ہی فائدہ مند نہیں بلکہ اس سے دماغی امراض بالخصوص ڈیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
رش یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ صحت مند طرز زندگی سے دماغی عمر میں اضافے کو ریورس کرنے میں مدد ملتی ہے، جس سے ڈیمینشیا کی علامات سے لڑنا ممکن ہو جاتا ہے۔
اس تحقیق میں ایسے 586 معمر افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو رش میموری اینڈ ایجنگ پراجیکٹ کا حصہ بنے تھے۔
ان افراد کے طرز زندگی اور عمر کے آخری حصے میں ڈیمینشیا کی علامات جیسے پروٹین کا اجتماع یا دماغ کے لیے خون کے بہاؤ میں تبدیلیوں کا موازنہ کیا گیا۔
پراجیکٹ میں ان افراد کی صحت کا 24 سال تک جائزہ لیا گیا تھا اور ان میں سے انتقال کرنے والوں نے اپنے دماغ تجزیے کے لیے عطیہ کر دیے تھے۔
تحقیق کے مطابق جو افراد صحت مند طرز زندگی کو اپناتے ہیں، ان کے دماغی افعال زندگی کے اختتام تک درست رہتے ہیں۔
درحقیقت جن افراد میں الزائمر یا دیگر دماغی امراض کی علامات موجود ہوتی ہیں، وہ اگر صحت مند طرز زندگی اپناتے ہیں تو دماغی تنزلی کی رفتار بڑھنے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اچھی غذا کا استعمال، ورزش، تمباکو نوشی سے گریز، مطالعے یا اس جیسی دماغ کو متحرک کرنے والی سرگرمیاں، تاش یا دیگر دماغی گیمز کھیلنے اور الکحل سے دور ی جیسی عادات سے عمر بڑھنے سےلاحق ہونے والی منفی تبدیلیوں سے دماغ کو محفوظ رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ یہ پہلے سے معلوم ہے کہ صحت مند طرز زندگی دماغی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے، مگر نتائج سے اس کی ٹھوس تصدیق ہوئی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل جاما نیورولوجی میں شائع ہوئے۔