Daily Roshni News

وہ بہترین مشروب جو قبض سے نجات کے ساتھ ہائی بلڈ پریشر سے بھی تحفظ فراہم کرتا ہے

آلو بخارے کا جوس صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

آپ اسے تازہ پھل سے تیار کریں یا خشک آلو بخاروں سے بنائیں، اس جوس سے معدے اور دل کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔

اس جوس میں متعدد وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں جبکہ صحت کے لیے مفید اینٹی آکسائیڈنٹس کا حصول بھی ممکن ہوتا ہے۔

اس جوس کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔

قبض سے تحفط یا اس سے نجات

متعدد تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ آلو بخارے کا جوس جلاب کی طرح کام کرتا ہے اور قبض جیسے عام عارضے کے علاج کے لیے اسے عام گھریلو ٹوٹکے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس جوس میں فائبر، پولی فینولز اور قدرتی شکر Sorbitol جیسے اجزا ہوتے ہیں جو نظام ہاضمہ کے افعال کو درست کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دائمی قبض کے شکار افراد اگر چند ہفتوں تک روزانہ اس جوس کا استعمال رکیں تو قبض کے مسئلے سے نجات پانے میں مدد ملتی ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ اس سے کوئی مضر اثرات بھی مرتب نہیں ہوتے۔

بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا آسان

ہائی بلڈ پریشر سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے مگر آلو بخارے کا جوس پینے کی عادت سے بلڈ پریشر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

پوٹاشیم سے بھرپور پھل جیسے آلوبخاروں کے استعمال سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔

کولیسٹرول کی سطح میں ممکنہ کمی

خشک آلو بخاروں کے استعمال سے کولیسٹرول کی سطح میں کمی آسکتی ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ پھل صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتا ہے۔

اس سے ہٹ کر یہ پھل متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس اور فلیونوئڈز سے بھرپور ہوتا ہے جس سے بھی کولیسٹرول کی سطح میں کمی آسکتی ہے۔

اینٹی آکسائیڈنٹس کا حصول

آلو بخارے یا خشک آلو بخاروں میں متعدد اقسام کے مرکبات ہوتے ہیں جو اینٹی آکسائیڈنٹس جسم کو فراہم کرتے ہیں۔

یہ فوائد آلو بخارے کے جوس سے بھی حاصل ہوسکتے ہیں۔

اینٹی آکسائیڈنٹس سے جسم کو تکسیدی تناؤ سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

تکسیدی تناؤ سے امراض قلب، کینسر اور دیگر متعدد امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

متعدد غذائی اجزا جسم کا حصہ بنتے ہیں

آلو بخارے کا جوس متعدد وٹامنز اور منرلز کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے۔

اس سے آئرن، پوٹاشیم، وٹامن سی، وٹامن K، فائبر اور متعدد دیگر اجزا جسم کا حصہ بنتے ہیں۔

ممکنہ خطرات

ویسے تو یہ جوس محفوظ ہوتا ہے مگر اس کی زیادہ مقدار کے استعمال سے ہیضے جیسے مرض کا سامنا ہوسکتا ہے تو زیادہ مقدار میں پینے سے گریز کرنا چاہیے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

Loading